Monday, March 26, 2018

سٹیفن ہاکنگ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا

سٹیفن ہاکنگ کرہ ارض پر پیدا ہونے والے ذہین ترین انسانوں میں سے ایک تھے۔ جب ان کو لاحق اے ایل سی نامی بیماری کی تشخیص ہوئی تھی تو ڈاکٹروں نے ان کے صرف دو سال زندہ رہنے کی پیشن گوئی کی تھی لیکن جس طریقے سےانہوں نے اس بیماری کا مقابلہ کیا وہ قابل تحسین ہے۔

ان کے کام کو سمجھنے والے باخوبی جانتے ہیں کہ وہ ایک غیر معمولی انسان تھے کیوں کہ وہ سائنس کے مسائل کو بالکل مختلف زاویے سے دیکھتے تھے۔ بنیادی طور پر ان کا کام آئن سٹائن کے شہرہ آفاق اضافیت کے نظریے اور کوانٹم میکینکس کے درمیان بظاہر نظر آنے والے تضادات کو سمجھنے کی کوشش کرنا تھا اور اس فرق کو سمجھنے کے لئے انہوں نے بہت سے بنیادی سوالات کے جوابات دیے۔ اگر چہ ابھی تک بہت سے سوالات جواب طلب ہیں لیکن سٹیفن نے اس موضوع پر کام کرنے والوں کو نئی جہت سے روشناس کروایا اور سوچنے کے لئے بہت سا سامان چھوڑا۔

maxresdefault (1)

ان کا سب سے اہم کام بلیک ہول (مردہ ستارے) کے بارے میں تھا۔ بلیک ہول کا سائز بہت چھوٹا اور اس کے گرد کشش ثقل انتہائی شدید ہوتی ہے اور اس کے بارے میں سائنس دانوں کا عمومی تصور یہ تھا کہ روشنی سمیت کسی قسم کی تابکاری اس سے نہیں نکلتی۔ لیکن سٹیفن ہاکنگ نے ثابت کیا کہ ایسا نہیں ہے بلکہ کچھ شعاعیں بلیک ہول سے نکل سکتی ہیں جنہیں ہاکنگ ریڈی ایشن کا نام دیا گیا۔

سٹیفن ہاکنگ کے مطابق یہ کائنات ایک سپر کمپیوٹر کی مانند ہے اور یہ اپنے اندر ہونے والے تمام واقعات کا ریکارڈ محفوظ رکھتی ہے۔سٹیفن سے پہلے عمومی تصور یہ تھا کہ بلیک ہول میں گرنے والی کسی بھی شے کی معلومات ختم ہو جاتی ہیں لیکن سٹیفن نے اس تصور کو بھی بدل دیا اور ثابت کیا کہ ایسی معلومات نہ صرف محفوظ رہتی ہیں بلکہ بلیک ہول سے باہر بھی نکل سکتی ہیں( ہاکنگ ریڈی ایشن کی شکل میں)۔
ان کا ایک بہت بڑا کام مشکل سائنسی نظریات اور تحقیق کو عام فہم زبان میں سائنسی پس منظر نہ رکھنے والے لوگوں تک پہنچانا ہے۔ ان کی کتاب a brief history of time دو سو سینتیس ہفتوں تک سب سے زیادہ بکنے والی کتاب رہی جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔

1840510

سٹیفن ہاکنگ ایک بلند پایہ سائنس دان ہونے کو ساتھ ساتھ ایک اعلیٰ اقدار کے مالک انسان بھی تھے۔ ان کے اپنےبہت سے ہم عصر سائنس دانوں سے شدید علمی اختلافات رہے۔ ان سے اختلاف رکھنے والے کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ سٹیفن چونکہ ایک مشور شخصیت ہیں اس لئے ان کی کہی ہوئی ہر بات آسانی سے تسلیم کر لی جاتی ہے لیکن سٹیفن علمی اختلاف کو ذاتی تعلق سے ہمیشہ دور رکھتے تھے۔ مثال کے طور پر ان کا پیٹر ہگس کے ساتھ شدید اختلاف تھا کیوں کہ وہ ہگز بوزوں پر یقین نہیں رکھتے تھے جس کی پیشن گوئی پیٹر ہگز نے کی تھی لیکن جب سرن میں قائم لارج ہائیڈرون کولائیڈر میں ہگز بوزوں کے ہونے کے شواہد ملے تو سٹیفن ہاکنگ نے نہ صرف پیٹر ہگز کو مبارک باد دی بلکہ انہیں نوبل انعام کا حق دار بھی قرار دیا۔

images

سٹیفن ہاکنگ ایک انصاف پسند انسان تھے۔ دنیا میں جہاں بھی ظلم ہوتا تھا وہ اس کے خلاف ہمیشہ آواز بلند کرتے تھے۔ ویت نام کی جنگ ہو، عراق پر امریکی حملہ ہو یا فلسطینیوں پر اسرائیل کے مظالم وہ ہمیشہ مظلوم کی آواز بنے۔ 2013ء میں انہوں نے یروشلم میں منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا تھا جس پر انہیں خاصی پزیرائی ملی تھی۔

وہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی اور ڈونالڈ ٹرمپ کی ماحولیات سے متعلق پالیسی کے بھی خلاف تھے۔

سٹیفن ہاکنگ کو سائنسی تحقیق میں ان کے کردار کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

The post سٹیفن ہاکنگ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا appeared first on دنیا اردو بلاگ.



from دنیا اردو بلاگ https://ift.tt/2uipmkZ

No comments:

Post a Comment

May or later: Rocket Lab may launch a small probe to Venus

By Unknown Author from NYT Science https://ift.tt/OPbFfny