Thursday, February 1, 2018

Fox News Breaking News Alert

Fox News Breaking News Alert

Federal prosecutors decide not to retry Sen. Bob Menendez, whose bribery case ended in a mistrial in November

01/31/18 12:14 PM

Fox News Breaking News Alert

Fox News Breaking News Alert

Train carrying lawmakers to Republican retreat in West Virginia involved in crash

01/31/18 11:45 AM

Corrections: February 1, 2018


By Unknown Author from NYT Corrections http://ift.tt/2BHQtEJ

کیا آپ بھی پتلون پہنتے وقت یہ خطرناک غلطی کرتے ہیں؟

سیؤل: ہماری شہری زندگی میں پتلون ایک عام پہناوا ہے اور پتلون کےساتھ بیلٹ تقریباً لازم و ملزوم ہے۔

بیلٹ لگانے کے کئی نقصان بھی ہیں اور عام طور پر ہر روز ہم میں سے ہزاروں لوگ بیلٹ پہنتے وقت ایسی غلطی بھی کرتے ہیں جو ان کی زندگی کو خطرے میں ڈال دیتی ہے؛ اور وہ غلطی ہے بیلٹ کو انتہائی سختی سے باندھنا۔

جنوبی کوریا کے ماہرین نے اپنی جدید تحقیق میں ثابت کیا ہے کہ بیلٹ سختی سے باندھنے سے پیٹ کے عضلات کے کام کرنے کا طریقہ بدل جاتا ہے، پیٹ کے اندر موجود شریانوں پر دباؤ بڑھ جاتا ہے اور یہ دباؤ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھتا جاتا ہے جو پیٹ کے کئی امراض کا باعث بن سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کمر پر سختی سے بیلٹ باندھنے سے ریڑھ کی ہڈی میں اکڑن پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پیر کے جوڑوں خاص طور پر گھٹنوں پر دباؤ بڑھ جاتا ہے جو کہ جوڑوں کے مستقل درد کی وجہ بن سکتا ہے۔

اسی لئے ماہرین کا کہنا ہے کہ پینٹ پہننے والے افراداپنی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے تو کوشش کریں کہ وہ ضرورت کے بغیر بیلٹ نہ لگائیں۔

The post کیا آپ بھی پتلون پہنتے وقت یہ خطرناک غلطی کرتے ہیں؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو http://ift.tt/2BJuoFB

Battling to save the world's bananas

As a deadly disease spreads, the fight for a banana plantation in Mozambique might hold the key to saving the world's favourite fruit.

from BBC News - World http://ift.tt/2FAG8wO

Are armed pro-government vigilantes rising in Turkey?

A new law fuels concerns that armed groups may commit political violence without facing justice, writes the BBC's Selin Girit.

from BBC News - World http://ift.tt/2nnymj5

Wikipedia article of the day for February 1, 2018

The Wikipedia article of the day for February 1, 2018 is 250t-class torpedo boat.
Eight 250t-class torpedo boats were built by Stabilimento Tecnico Triestino for the Austro-Hungarian Navy between 1913 and 1916 for service in World War I. They were among 27 high-seas torpedo boats that undertook anti-submarine operations in the Adriatic Sea, shore bombardment missions along its Italian coastline, and convoy, and escort and minesweeping tasks. Under the terms of the post-war Treaty of Saint-Germain-en-Laye, the boats were surrendered to Romania, Portugal, Greece, and the newly created Kingdom of Serbs, Croats and Slovenes (later Yugoslavia). By 1940, 13 torpedo boats had been lost or scrapped. During World War II, the five remaining Greek boats were sunk by Axis aircraft during the German-led invasion of Greece in April 1941. The two Romanian boats that survived the war performed escort tasks in the Black Sea before being taken over by the Soviet Navy for service in the Black Sea Fleet. The six surviving Yugoslav boats were captured by the Italians during the Axis invasion of Yugoslavia in April 1941, and were operated by the Italian navy in coastal and second-line escort roles. The last of the Yugoslav boats was withdrawn from service in 1962.

اس سال بھی بسنت ہوگی یا نہیں؟

کچھ  سال پہلے کی بات ہے جب ملک میں ہر سال جنوری، فروری میں بسنت منائی جاتی تھی۔ چھوٹے بڑے سب ہی اپنے کام کاج چھوڑ کر چھتوں پر پتنگ بازی کیا کرتے تھے۔ بسنت اصل میں بہار کی آمد کا پیغام ہوا کرتی تھی، ہلکی ہلکی دھوپ میں پتنگ، گڈے اور پریاں اڑانا کتنا اچھا لگتا تھا۔ بسنت صرف پاکستان میں نہیں بلکہ بارڈر کے اس پار بھی بسنت کے دلدادے موجود ہیں اور ہر سال اس تہوار کو منارہے ہیں۔ بسنت کا تہوار تب شروع ہوا جب پاکستان اور انڈیا آزاد نہیں ہوئے تھے، اور یہ ایک ہی خطہ تھا جسے ہندوستان کہا جاتا تھا۔ یہ تہوار منانے کے لیے زیادہ ترلوگ لاہور آیا کرتے تھے۔ لاہور بسنت کے حوالے سے بہت اہم شہر ہے اور اسی وجہ سے لاہوری بسنت منانے کے لیے زیادہ بے تاب ہوتے ہیں۔ بسنت پاکستان میں ایک سپورٹس کی حیثیت اختیار کررہا تھا جس سے ہر طبقے کے لوگ چھوٹے بڑے سبھی بے حد شوق سے انجوائے کرتے تھے۔

complete-ban-on-basant-imposed-by-punjab-govt-9d3cf732ed0899595c3772242290ea31

مگر کچھ لوگوں نے بسنت کے رنگ میں بھنگ ملائی اور عوام پر بسنت کی پابندی لگ گئی۔ وہ حرکت یہ تھی کہ بسنت والے دن لوگوں نے پتنگ بازی کے ساتھ ہوائی فائرنگ شروع کردی۔ رہی سہی کسر بسنت کے سامان بیچنے والوں نے پوری کردی۔ خطرناک کیمیکل اور دوڑ پر شیشہ لگانا شروع کردیا جس کے باعث دوڑ پھرنے کی وجہ سے کئی قیمتی جانیں بے دردی سے اس جہان فانی سے کوچ کرگئی۔ اس تہوار کی وجہ سے اتنی زیادہ جانیں چلی گئیں کہ حکومت کو مجبور ہوکر2007 میں اس تہوار پر پابندی لگانا پڑی اور پولیس کو سختی سے حکم دیا کہ جو شخص پتنگ بازی کرے گا اس پر فرد جرم عائد کردی جائے۔

emporium-mall-to-host-basant-1485961903-8458

بسنت پر پابندی لگائے دس سال سے زائد کا عرصہ بیت گیا ہے اور ہر سال عوام بشمول کچھ سرکاری افسر اور سیاست دان بسنت پر لگی پابندی ختم کرنے کے لیے درخواستیں جمع کرواتے ہیں اور پنجاب حکومت کی جانب سے درخواست مسترد کردی جاتی ہے۔ پچھلے سال وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے اپنے ٹویٹ میں صاف کہ دیا تھا کہ ہم کسی کو بھی عوام کی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ اس کے بعد عوام مایوس ہو کر پابندی کے باوجود بسنت والے دن پتنگ بازی کرتی رہی اور پولیس اسٹیشنوں کے جیل خانہ جات میں جگہ نہ بچی لہٰذا ملزم گرفتار ہوتے گئے۔ اس سال بھی جنوری کا اختتام قریب آتے ہی شہریوں نے پھر بسنت کی پابندی ختم کرنے کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔ لاہور کے ڈپٹی میئرز نے ٹاؤن ہال میں درخواستیں جمع کرادی ہیں جبکہ کچھ پرائیویٹ میڈیا چینل بھی حکومت سے سیف بسنت پروگرام کی درخواست کرتے نظر آرہے ہیں۔

Raheem-3

کسی بھی چیز پر پابندی لگا دینا اس کا حل نہیں ہوتا، ملک پاکستان میں جہاں پہلے ہی روزگار کی کمی موجود ہے، وہاں بسنت پر پابندی لگ جانے سے اچانک سے ہزاروں کی تعداد میں بسنت کے  شعبہ سے وابستہ لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔ اگر بسنت کی وجہ سے نقصانات ہورہے ہیں تو ان مسائل کا حل کے تدارک کریں اور غیر ضروری چیزوں جیسے ہوائی فائرنگ، شیشہ دوڑ اور کیمیکل کے استعمال پر پابندی لگائی جائے اور ایک محفوظ بسنت منانے دی جائے۔ جلد ہی حکومت اعلان کردے گی کہ اس سال بسنت ہوگی یا نہیں جبکہ موجودہ حالات کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس بار بھی بسنت کی اجازت نہیں مل پائے گی۔

The post اس سال بھی بسنت ہوگی یا نہیں؟ appeared first on دنیا اردو بلاگ.



from دنیا اردو بلاگ http://ift.tt/2EqHR8h

May or later: Rocket Lab may launch a small probe to Venus

By Unknown Author from NYT Science https://ift.tt/OPbFfny