اسلامی جمہوریہ پاکستان میں قومی سطح پر کئی دن منائے جاتے ہیں، جن میں شامل 14 اگست کو یوم آزادی،23 مارچ کو یوم پاکستان اور 6 ستمبر کو یوم دفاع منایا جاتا ہے مگر اس سال ایک مزید دن جنم میں آیا ہے، جو کہ 14 فروری یوم حیا پاکستان ہے۔
تقریباً اس دنیا کے تمام چھوٹے بڑے ممالک بشمول کئی مسلم ممالک میں 14 فروری کا دن ایک پیار اور محبت بانٹنے کے دن کے نام سے جانا جاتا ہے، تمام رنگ و نسل کے لوگ اپنے چاہنے والوں کے ساتھ تحفے تحائف کا تبادلہ کرتے ہیں، کئی شادی شدہ جوڑے اور کئی مستقبل کے شادی شدہ جوڑے گھومنے پھرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزار کر اپنے پیار کا اظہار کرتے ہیں، گلاب کے پھولوں کا تبادلہ کرنا اس دن بہت ہی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔
مگر اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ہمارے چند بڑوں کے مطابق یہ سب فحاشی کے نام سے جانا جاتا ہے۔
اس سال پاکستان میں پیمرا کی جانب سے ویلنٹائن ڈے کی پرموشن پر مکمل طور پر پابندی لگاتے ہوئے تمام الیکٹرونک میڈیا کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ جس کا دوسرا مطلب یہ بھی نکالا جاسکتا ہے کہ حکومتی ادارے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے اس سال 14 فروری کو قومی سطح پر یوم حیا منانے کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔
ویسے تو ہر سال اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ایک طبقے کے تحت 14 فروری کو یوم حیا بہت عقیدت و احترام سے منایا جاتا تھا، مختلف شہروں کی شاہراہوں میں خوبصورت لال گلاب کے پھول اور خوبصورت لال دل کی شکل کے کے غبارے جلائے جاتے ہیں، اور ہاتھوں میں say no to valentines کے بینرز اٹھا کر ثابت کیا جاتا ہے کہ ہم ویلنٹائن ڈے کی پرزور طریقے سے مذمت کرتے ہیں۔ کیونکہ ان کے نزدیک اس دن کا مقصد ہمارے *پاک اور صاف* اسلامی جمہوریہ پاکستان کے معاشرے میں فحاشی پھیلانا ہے۔
یاد رہے یہ اسی پاک صاف معاشرے کی بات ہو رہی ہے جہاں زینب جیسے معصوم بچوں اور بچیوں کے ساتھ درندہ صفت انسان زبردستی زیادتی کرتے ہیں، مگر اس دن یوم حیا نہیں منایا جاتا۔
یہ وہی پاک صاف معاشرہ ہے جہاں مظلوم عورتوں پر زبردستی تیزاب پھینکا جاتا ہے اور غیرت کے نام پر ان کا قتل کیا جاتا ہے، مگر اس دن یوم حیا نہیں منایا جاتا۔
یہ اسی پاک صاف معاشرے کی بات ہو رہی ہے جہاں کئی ایسے مدرسے بھی موجود ہیں جہاں استاد اپنے طلبہ کو جنسی تشدد کا نشانہ بناتے ہیں مگر اس دن بھی یوم حیا نہیں منایا جاتا۔
کئی پاکستانی یہ سوال بھی اٹھاتے ہیں کہ آخر 14 فروری کو ہی کیوں پیار کا دن منایا جاتا ہے؟ سال کے باقی 365 دنوں کو کیوں پیار سے مبرا تصور کیا جاتا ہے؟
اگر یہ سوال یا شکوہ درست ہے تو یہ بھی سوال ہونا چاہئیے کہ آخر یوم حیا 14 فروری کو ہی کیوں یاد آ رہا ہے؟ سال کے 365 دن کیوں نہیں منایا جارہا؟
میری کم عقلی کے مطابق یہ بھی عین ممکن ہوسکتا ہے کہ شاید اس دن زبردستی سے ہراساں نہیں کیا جاتا اسلیے اس عمل کی روک تھام کے لیے 14 فروری ویلنٹائن ڈے کے موقع پر پیمرا کی جانب سے اس دن کی پروموشن کرنے پر پابندی لگائی جارہی ہے، تاکہ یوم حیا مکمل عقیدت و احترام سے منایا جاسکے۔
لہٰذا ہمارے بڑوں یعنی پیمرا کی جانب سے اس دن کی پروموشن پر پابندی لگا دی گئی ہے، امید ہے اب رضامندی والی فحاشت میں ضرور کمی آئے گی، البتہ زبردستی کی فحاشت میں کمی آنے کی کوئی گارنٹی نہیں۔
The post 14 فروری، یوم حیا پاکستان appeared first on دنیا اردو بلاگ.
from دنیا اردو بلاگ http://ift.tt/2o0zrO8
No comments:
Post a Comment