Monday, February 26, 2018

کیا سعودی عرب جوہری قوت بننے جا رہا ہے؟

مغربی دفاعی ماہرین کے اس انکشاف نے مشرق وسطی میں تہلکہ مچا دیا ہے کہ سعودی عرب جوہری اسلحہ سے لیس قوت بننے کی کوشش کر رہا ہے جس میں اسے امریکا کی حمایت اور اعانت حاصل ہونے کا قوی امکان ہے۔

سعودی ولی عہد، شہزادہ محمد بن سلمان جو اس وقت عملی طور پر ملک کے فرماں روا ہیں، پہلے قدم کے طور پر جوہری قوت کے حصول کے لئے امریکا سے جوہری ری ایکٹرز کی خریداری کے سودے کے لئے مذاکرات کر رہے ہیں۔

ولی عہد کو جو امریکا کی شہہ پر سعودی عرب میں خواتین کو کار چلانے کی اجازت اور مَردوں کے ساتھ فٹ بال کے میچ دیکھنے کی سہولت دینے کے اقدامات کے ذریعہ، ملک میں آزاد خیالی کے دروازے کھول رہے ہیں، قوی توقع ہے کہ صدر ٹرمپ، جوہری ری ایکٹرز کی خریداری میں مدد دیں گے اور جوہری ری ایکٹرز کی فروخت پر پابندی کو نرم بنانے کے لئے امریکی کانگریس سے سفارش کریں گے۔ اس وقت امریکا میں جوہری ری ایکٹرس کی فروخت پر کڑی پابندی ہے۔

سعودی ولی عہد کو قوی توقع ہے کہ جوہری پاور پلانٹس کی تنصیب کے بعد دوسرے مرحلہ پر امریکا، جوہری اسلحہ کی تیاری کے لئے یورینیم کی افزودگی کے عمل کی ممانعت پر زور نہیں دے گا۔ امریکا کو البتہ اس سلسلہ میں اسرائیل کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا، جس نے خود تو جوہری اسلحہ تیار کر لیا ہے لیکن مشرق وسطیٰ میں وہ کسی اور ملک کو جوہری اسلحہ تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کرنے کا سخت مخالف ہے۔

سعودی عرب کی جوہری قوت بننے کی خواہش کے پیچھے محرک در اصل، ایران سے مسابقت ہے جو بڑی حد تک جوہری اسلحہ کی تیاری کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے لیکن مغربی ممالک اورروس اور چین کے ساتھ سمجھوتہ کے تحت جوہری اسلحہ تیار نہ کرنے کا پیمان کیا ہے۔

در ایں اثناء سعودی عرب نے گذشتہ سال روس سے، مہر العودان میں جوہری پاور اسٹیشن کی تنصیب
کے بارے میں ”روس ایٹم کمپنی ” سے سمجھوتہ کیا ہے اور اسی کے ساتھ روس سے S400 مزائیلز سسٹم کی خریداری کے مذاکرات کر رہا ہے۔ گذشتہ دسمبر میں سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان کے ماسکو کے دورہ میں روس کے مزائیلز سسٹم کی خریداری کے بارے میں اتفاق ہوا تھا۔

 

The post کیا سعودی عرب جوہری قوت بننے جا رہا ہے؟ appeared first on دنیا اردو بلاگ.



from دنیا اردو بلاگ http://ift.tt/2F2Gtf1

No comments:

Post a Comment

May or later: Rocket Lab may launch a small probe to Venus

By Unknown Author from NYT Science https://ift.tt/OPbFfny