ہندو قوم پرست جماعت بھارتیا جنتا پارٹی نے پورے ہندوستان میں اس بلا کے مذہبی جنون کی آگ بھڑکا دی ہے کہ سیکولرزم کے علم بردار جواہر لعل نہرو کے نواسے، پارسی باپ کے بیٹے اور کانگریس کے صدر راہول گاندھی بھی مندروں میں جا کر ووٹ کی بھیک مانگ رہے ہیں۔
گذشتہ دسمبر میں نریندر مودی کی ریاست گجرات میں ریاستی اسمبلی کے انتخابات کی مہم کا آغاز راہول گاندھی نے تاریخی سومناتھ کے مندر میں پوجا پاٹھ سے کیا تھا۔ اُس وقت اس بات پر ہنگامہ برپا ہوا تھا کہ آیا راہول گاندھی ہندو ہیں یا پارسی۔
اب اپریل میں جنوبی ہند کی ریاست کرناٹک میں ریاستی اسمبلی کے انتخابات ہورہے ہیں۔ ان انتخابات کی مہم کا آغاز راہول گاندھی ”بلاری” کے ضلع سے کر رہے ہیں جہا ں وہ تین مندروں میں جائیں گے۔ ان میں سے دو مندر لنگایت کے ہیں اور ایک مندر دلتوں کا ہے۔ گو ہندو لنگایت عقیدہ کے افراد کو ہندو دھرم کا حصہ قرار دیتے ہیں لیکن لنگایت، ہندووں سے الگ اپنے تشخص کا دعوی کرتے ہیں اور ایک عرصہ سے اپنی جدا گانہ حیثیت منوانے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ کرناٹک میں لنگایت کی آبادی 17 فی صد ہے اسی لئے بھارتیا جنتا پارٹی اور کانگریس دونوں اپنی فتح کے لئے ان کی حمایت حاصل کرنے کے لئے سرگرداں ہیں۔
راہول گاندھی کوپال میں لنگایت کے گوی سدھایشور مندر اور انو بھاوا منتاپا مٹ بھی جائیں گے جہاں کہا جاتا ہے بارہویں صدی میں دنیا کی سب سے قدیم پارلیمنٹ قائم ہوئی تھی۔ راہول، کوپال میں دلتوں کے ہولی گاما مندر بھی جائیں گے۔
ایسا نظر آتا ہے کہ کرناٹک کے ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے محاذ مندروں میں قائم ہوں گے۔ ہندوستان میں سیکولرزم کے علم بردار جواہر لعل نہرو کی روح یقیناًیہ دیکھ کر تڑپ رہی ہوگی۔
راہول گاندھی، گلبرگہ میں چودھویں صدی کے مشہور صوفی حضرت خواجہ بندے نواز، گیسو دراز کی درگاہ پر
بھی حاضری دیں گے۔
The post ہندوستان میں سیکولرزم کے وارث بھی مندروں میں ووٹ کی بھیک مانگ رہے ہیں appeared first on دنیا اردو بلاگ.
from دنیا اردو بلاگ http://ift.tt/2Blz2gz
No comments:
Post a Comment