کراچی: کارساز کمپنیوں نے ٹیکسوں میں کمی کا مطالبہ کردیا۔
پاکستان آٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) نے حکومت کو اپنی بجٹ تجاویز ارسال کردیں جس میں مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی لانے کیلیے سفارشات دی گئی ہیں۔
بجٹ تجاویز میں پاما نے کہاکہ ایس آر او 1178(I)2015 کے تحت لگائے جانے والی اضافی ڈیوٹی سے صنعت متاثر ہوئی ہے، اسی طرح کچھ ایس آر اوز میں چھوٹ کے ذریعے بھی قیمتوں میں کمی لائی جاسکتی ہے، اسٹیل پر 5 فیصد سے 30 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی بھی عائد ہے، یہ اسٹیل شیٹس آٹو انڈسٹری کا بنیادی خام مال ہے اور ملک میں تیار نہیں کیا جاتا، اس کا صنعت پراثر پڑتا ہے جو تقریباً 3 ہزار سے 5 ہزار روپے تک ہے، اس لیے اس ضمن میں امپورٹ پر چھوٹ دی جائے جس طرح ایس آر اوز کے تحت دیگر صنعتوں کو دی گئی ہے۔
پاما نے کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 148 میں ترمیم کی جائے تاکہ خام مال، پلانٹ اور مشینری پر ود ہولڈنگ کی شرح کم ہوسکے اور اسے 5.5 فیصد سے 1 فیصد تک لایا جائے، چھوٹ کے سرٹیفکیٹ کے اجرا کے مراحل کو بھی آسان بنایا جائے۔
ای ڈی بی کی تجویز کے مطابق برآمدی آئٹمزپر ودہولڈنگ ٹیکس کم کرکے 0.5 فیصد کیا جائے تاکہ مارکیٹ میں مسابقت کرتے ہوئے برآمدی ہدف کو حاصل کیا جاسکے،ایکسپورٹ پر ودہولڈنگ ٹیکس کی وجہ سے انجینئرنگ مصنوعات کی قیمتوں پر اثر پڑتا ہے جو صنعت کیلیے بھاری بوجھ بن جاتا ہے۔
پاما نے کہا کہ المونیم الائے پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی کو ختم کیا جائے کیونکہ یہ اسٹیل انڈسٹری کو تحفظ دینے کیلیے عائد کیا گیا تھا۔ پاما نے سپرٹیکس کو بھی امتیازی قرار دیتے ہوئے اسے ختم کرنے کی سفارش کی ہے، اس سے غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔
پاما نے کہا کہ ابتدائی الاؤنس کی شرح کو بحال کیا جائے جو پہلے پلانٹ اور مشینری کیلیے 50 فیصد اور بلڈنگز کیلیے 25 فیصد تھا، اسی طرح ٹیکس کریڈٹ کو بھی بحال کیا جائے۔
The post کارساز کمپنیوں نے ٹیکسوں میں کمی کا مطالبہ کر دیا appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2Es6O1D
No comments:
Post a Comment