ہمارے اخبارات کے ہفتہ وار تو کیا اتوار وار بلکہ ہر وار کے ایڈیشن میں ایک عرصہ گزرا بہت سے عامل کامل بابوں کا اشتہار دیکھنے میں آتا ہے، بابے تو عامل یا کامل ہونگے ہی ان کا اشتہار واقعی آ، مِل کی دعوت دے رہا ہوتا ہے اور ہمارے اخبار کہتے ہیں کہ کام، مِل گیا ہے،
یہ اشتہار بھی پڑھنے والی چیز ہوتے ہیں، اخبار کے ایک صفحے پر عامل بابا کی تصویر ہوتی ہے جو ہاتھوں کو بڑے عجیب اندازسے کئے ہوتے ہیں، اگر کسی اشتہار میں عامل کامل کی تصویر نہ ہو تو دو ہڈیوں کا کراس بنا دیا جاتا ہے غالباً پہلی شناخت بابوں کی وہی تھی یا تصویر پر تھی،
یہ بابے بھی بہت سے علوم کے ماہر ہوتے ہیں، ان میں سے اکثر تو علوم کی کاٹ کے ماہر ہوتے ہیں، غالباً یہ پیپر کٹر ہوتے ہیں علوم کی کتابیں کاٹتے کاٹتے یہ علوم کی کاٹ کے ماہر ہو جاتے ہیں،
تقریباً تمام بابے کالے علم کے ماہر ہونے کے دعویدار ہوتے ہیں، ہمارے خیال میں تو علم کا کوئی رنگ نہیں ہوتا انہی بابوں نے اسے کالا علم بنا دیا ہے شائد ان کے انجام کی وجہ ہے کہ جو بہت سیاہ ہوتا ہے، ایک بچے نے ہم سے سوال بھی کیا تھا کہ انکل اگر یہ علم کالا ہے تو یہ رات کو نظر بھی نہ آتا ہوگا ویسے ان بابوں کو دن کو بھی علم نظر نہیں آتا، کبھی کبھار ان بابوں میں مقابلہ بھی ہوتا ہے، یہ پچیس تیس لاکھ کا انعام رکھ دیتے ہیں، کام ہونے کی گارنٹی کے ساتھ اشتہار دیاجاتا ہے، اور کام یہ ایسے ہی کرتے ہیں کہ کسی پیر عامل بابا کا کوئی (گاہک) ماننے والا ان کے پاس گیا کہ میری فلاں عورت سے شادی ہو جائے،بابے نے آڑی ترچھی لکیریں لگائیں اور معمول سے کہا کہ یہ نقش اُس عورت کی ’ران‘ کے ساتھ باندھ دینا، شادی تمہارے ساتھ ہو جائے گی،
معمول کو غصہ آگیا، کہ اگر تعویز وہاں باندھا جا سکتا تو پھر تمہارے پاس آنے کی ضرورت ہی کیا تھی،
ایک اور خوبی جو تقریباً تما م بابوں میں مشترک ہے وہ یہ ہے کہ ان بابوں نے دنیا کے مشہور ممالک کا دورہ کیا ہوتاہے اور جس شہر میں جاتے ہیں وہاں یہی کہتے ہیں کہ فلاں بابے کا کینیڈا ‘ امریکہ کا کامیاب دورہ ہو گیا، واللہ علم یہ کس سلسلے کی کامیابی کا ذکر ہوتا ہے، ہمارے صدر صاحب تو بجا طور پر کہہ سکتے ہیں ایک ارب ڈالر کے قرضے معاف ہو جائیں گے‘ تو دورہ کامیاب مگر یہ بابے کیونکر کامیاب دورہ کرتے ہیں یہ اُنہی کو پتہ ہوتا ہے،
ان تمام باتوں نے پیش گوئیاں بھی کی ہوتی ہیں، ان کی پیش گوئی کی مثال ملاحظہ فرمائیں، پاک بھارت جنگ کا خطرہ، کشمیر کی کنٹرول لائن پر جھڑپ ہو سکتی ہے، امریکہ دہشت گردی کے خلاف منظم کام کرے گا، اس سال عیدالفطر رمضان کے بعد ہوگی، وغیرہ یا یوں کہ جاپان پاکستان کو ہنڈا موٹر سائیکل دے گا، یہ پیش گوئیاں کافی عرصہ سے کی گئی ہوتی ہیں جو آجکل سچ ثابت ہوتی ہیں، بنگال کے جادو گرکی سری لنکا سے واپسی،
ہماری ان بابوں سے درخواست ہے کہ اپنے ملک کی خدمت کریں، کشمیر کا مسئلہ حل کروا دیں یا نہیں تو پاکستان کے قرضے ہی معاف کروادیں، کچھ سیاست کے بھی عامل کامل بابے ہیں، جو جوڑ کے ماہر اور حکومت مخالف تحریک سے حال ہی میں واپس آئے ہیں اور دوبارہ اسی کام میں لگ جاتے ہیں، گزرے زمانے کے کچھ ایسے بابے بابائے جمہوریت نوابزادہ نصراللہ خان، پیر پگاڑہ، قاضی حسین احمد وغیرہ، اردو کا بابا مولوی عبدلحق ہے اور انگریزوں کا باپ بے شک نہ ہو بابا شیکسپئیر ہی ہے، آج کل ویسے بابے تو ناپید ہیں البتہ بابوں اور بی بیوں کو ماننے والے بہت سے پیدا ہو گئے ہیں اور ان کے کہنے پر ہر الٹا سیدھا کام کر رہے ہیں کہ شائد وزیر اعظم بن ہی جائیں۔
The post کامیابی اور بابے appeared first on دنیا اردو بلاگ.
from دنیا اردو بلاگ https://ift.tt/2ySHQel
No comments:
Post a Comment