بزدل دشمن نے ایک بار پھر مجاہدوں، غازیوں اور شہیدوں کی سرزمین میں گھسنے کی جرأت کی ہے۔ ایک مرتبہ پھر دھرتی کے جوانوں کو للکارا ہے۔ رات کی تاریکی میں اپنے باطن کی سیاہی ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن شاید وہ بھول گیا کہ اس نے جب جب ایسی ناپاک جسارت کی، ارادے خاک میں ملے۔ پاک سرزمین کے شاہین صفت رکھوالوں نے اپنی دھرتی کے انچ انچ کے تحفظ کی قسم کھائی ہے اور اس کےلیے اپنا تن من دھن کی بازی لگانے سے کبھی دریغ نہیں کیا۔ دشمن اپنی دانست میں اس خوش فہمی میں مبتلا تھا کہ رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر وہ کامران لوٹے گا مگر اس کی یہ حسرت پاک فضائیہ کے شاہینوں نے یکسر خاک میں ملا دی، جب پلک جھپکنے میں دشمن کے طیاروں کو جالیا اور بزدل دشمن حقیقتاً دم دبا کر بھاگا۔
اور جب اس نام نہاد ’’سرجیکل اسٹرائیک‘‘ کا پول، ساری دنیا کے سامنے کھل گیا تو اپنی اس ناکام کارروائی کی خفت مٹانے کےلیے لائن آف کنٹرول سے پاکستانی آبادی پر گولیاں اور بم برسانے شروع کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق جب سپیدہ سحر نمودار ہونے کو تھا تو ازلی دشمن بھارت کے جنگی طیاروں نے پاکستان کے مظفرآباد سیکٹر میں تین سے چار ناٹیکل میل تک در اندازی کی۔ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے، جو دشمن کی ہر چال اور حرکت پر عقابی نگاہ رکھتے ہیں، انتہائی سرعت سے انہیں جالیا اور قریب تھا کہ دشمن طیاروں کو راکھ میں بدلتے، انہوں نے لوٹنے میں ہی عافیت جانی۔ یوں فضائیہ کی بروقت کارروائی سے دشمن حملہ کرنے میں مکمل ناکام رہا اور جانی و مالی نقصان تو دور، صرف کچھ درخت ہی ٹوٹ سکے۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کے بیان کے مطابق دشمن اس قدر بدحواسی کا شکار تھا کہ اپنے ساتھ لایا ہوا گولا بارود اور اضافی تیل بھی گرا کر فرار ہوگیا۔
بزدل دشمن وہ وقت بھول گیا جب پاکستانی فوج نے کارگل میں اس کی گردن پر پاؤں رکھ لیا تھا اور تابوت کے تابوت ہندوستانی ایئرپورٹس پر اتر رہے تھے۔ بھارتی فوج کے میجر جنرل جی ڈی بھکشی کے بقول ’’پاکستانی فوج کے جوانوں کے ہاتھوں ہمارے سورماؤں کا وہ حال تھا کہ وہ رفع حاجت کے لیے بنکر سے نہیں نکلتے تھے، اور قدرتی ضروریات کے لیے ڈبوں کا استعمال کرتے تھے۔ بھگوڑوں کے حوصلے اس قدر پست تھے کہ وہ جنگی پوسٹوں سے فرار ہو رہے تھے۔ جبکہ پاکستانی جوان اپنی پوسٹوں پر کھڑے علی الاعلان کہتے تھے کہ اگر ماں کا دودھ پیا ہے تو سامنے آؤ!‘‘ یہ تو ہماری سیادسی قیادت کی عاقبت نااندیشی تھی کہ وہ اپنے قبلہ واشنگٹن جاکر ماتھا ٹیک آئی وگرنہ بھارتی فوج کو اپنی تاریخ کی بدترین شکست کا سامنا تھا۔
دشمن یہ بھول جاتا ہے کہ جنگیں محض وسائل پر نہیں لڑی جاتیں، جذبہ ایمانی اور وطن کی مٹی سے عشق پہلی شرط ہے۔ اپنے دشمن سے وسائل اور سائز میں کئی گنا کم ہوتے ہوئے بھی پاکستانی فوج نے ہمیشہ اپنے دشمن کے دانت کھٹے کیے ہیں۔ 48 میں کشمیر کی آزادی ہو، 65 کا ناقابل فراموش معرکہ ہو یا اکہتر میں اپنوں کے ساتھ سازش۔ جب کبھی دشمن کے سورماؤں نے حملے کی کوشش کی، منہ کی کھانی پڑی۔ بقول علامہ اقبال:
کافر ہے تو تلوار پہ کرتا ہے بھروسہ
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
پلوامہ حملہ، جس میں بھارتی سینا کے چار درجن کے قریب فوجی جہنم واصل اور بے شمار گھائل ہوئے، حالیہ بھارتی فوجی تاریخ میں ایک تباہ کن حملہ تھا۔ اس سے قبل اتنا جانی نقصان (بغیرجنگ کیے) 1989 میں سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل پر حملے میں ہوا تھا۔ بھاری جانی نقصان کے بعد بھارتی فوج شکست خوردہ اور عوام کے حوصلے پست تھے۔ برسر اقتدار سیاسی قیادت زیر عتاب تھی۔
مودی سرکار جو معاشی و انتظامی لحاظ سے مکمل طور ناکام ہوچکی ہے، دوسری مدت کے حصول کےلیے کسی بھی ایڈونچر کی حد تک جاسکتی ہے، چاہے اس سے خطے کا امن، سلامتی اور خوشحالی داؤ پر ہی کیوں نہ لگ جائیں۔ پاکستانی حدود میں دراندازی بھی اشتعال دلانے کی ایک کوشش ہے۔ ہندوستانی شرانگیزی پر وزیراعظم پاکستان نے مسلح افواج کے سربراہوں اور اعلیٰ سطح کی سیاسی قیادت کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں اہم فیصلوں کی توقع کی جارہی ہے۔ سردست جہاں پاکستانی عوام کو صبر و تحمل اور حوصلے کی ضرورت ہے وہیں پاکستانی حکومت کو اپنی سفارتی کوششیں تیز تر کر دینی چاہئیں۔ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے، بڑی طاقتوں کو اعتماد میں لیا جائے، دوست ممالک کو حملے کے بارے میں صورتحال سے آگاہ کیا جائے اور سفارتی محاذ پر ایک انتھک مہم بپا کی جائے تاکہ دنیا جان سکے کہ ہندوستانی حکومت کی شرپسندی سے خطے کے امن کو کس قدر شدید خطرات لاحق ہیں۔
مودی اپنی چال چل چکا ہے، اب پاکستان کو اپنی تدبیر کرنی ہے۔ یہ تو طے ہے کہ مودی کو اپنی اس ناپاک جسارت کا کرارا جواب ملے گا۔ وقت اور مقام کا تعین کرنا باقی ہے۔ پاکستانی حکومت و ریاست کو انتہائی احتیاط سے اپنی حکمت عملی ترتیب دینی ہوگی۔ ذہن نشین رہے کہ مودی کی سیاست کا دارومدار اب پاکستان مخالفت اور محاذ آرائی پر ہے۔ گو کہ اس مقصد میں اسے ناکامی کا سامنا ہے مگر وہ اپنے اشتعال انگیز بیانات کا سلسلہ جاری رکھے گا تاکہ عوام کو پھر سے بے وقوف بنا سکے۔ پاکستان کو اس کی ان چالوں کو سمجھ کر قدم اٹھنا پڑے گا۔
ہندوستان یاد رکھے کہ اس کا مقابلہ 7 لاکھ پاکستانی فوج سے نہیں بلکہ 21 کروڑ پاکستانی عوام سے ہے۔ ہم اپنی فوج کی پشت پر ایک سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں؛ اور ہر بار کی طرح اب بھی دشمن کو منہ توڑ جواب ملے گا، ان شاء اللہ۔
پاکستان، پائندہ باد
پاکستان فوج، زندہ بادہ
اے وطن تو نے پکارا تو لہو کھول اٹھا
تیرے بیٹے تیرے جانباز چلے آتے ہیں
ہم ہیں جو ریشم و کمخواب سے نازک تر ہیں
ہم ہیں جو آہن و فولاد سے ٹکراتے ہیں
ہم ہیں جو غیرت و ناموس پہ کٹ سکتے ہیں
ہم ہیں جواپنی شرافت کی قسم کھاتے ہیں
ہم نے روندا ہے بیابانوں کو صحراؤں کو
ہم جو بڑھتے ہیں تو بڑھتے ہی چلے جاتے ہیں
ہم سے واقف ہے یہ دریا یہ سمندر یہ پہاڑ
ہم نئے رنگ سے تاریخ کو دہراتے ہیں
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔
The post بھارتی دراندازی کی ناکام کوشش appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2XqhbxH
No comments:
Post a Comment